پونے، چندر پور:5 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) کانگریس صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی کی توہین کی ہے اور اپنے استادکی توہین کرنا ہندو ثقافت نہیں ہے۔راہل گاندھی نے کہاہے کہ بی جے پی ہندوتوا کی بات کرتی ہے۔ ہندوتو میں گرو سپریم ہوتا ہے۔ وہ گرو شاگرد روایت کی بات کرتی ہے۔مودی کے گرو کون ہیں؟ اڈوانی ہیں۔مودی نے اڈوانی کو باہر کا راستہ دکھا دیا (جوتا مارکے اسٹیج سے اتارا)۔کانگریس صدر کا یہ بالواسطہ تبصرہ اڈوانی کو گجرات میں گاندھی نگرسیٹ سے بی جے پی کی طرف سے امیدوار نہیں بنائے جانے پرہے۔ وہاں سے خود بی جے پی صدر امت شاہ الیکشن لڑرہے ہیں۔ساتھ ہی کانگریس صدر نے وزیر اعظم مودی کے لیے اپنی’’محبت‘‘ کو بھی ظاہر کیا۔ پونے میں طالب علموں سے بات چیت کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ وہ مودی سے محبت کرتے ہیں لیکن مودی ان ناراض رہتے ہیں۔ انہوں نے کہاہے کہ میں وزیر اعظم مودی سے محبت کرتا ہوں۔ اصل میں میں ان سے نفرت نہیں کرتا یا مجھے ان پر غصہ نہیں آتا لیکن وہ مجھ سے ناراض رہتے ہیں۔گاندھی نے کہا کہ مودی’’ میں سب کچھ جانتاہوں‘‘ کے مسئلے سے دوچار ہیں جس وجہ سے وہ سوالات کا جواب دینا پسند نہیں کرتے اور عوامی پروگراموں میں جانے سے گریز کرتے ہیں جہاں انہیں ’’ کسی نہ کسی طرح‘‘ سوالات کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے۔ گاندھی نے طالب علموں سے کہا کہ وہ سوالوں سے نہیں ڈرتے۔ بعد میں چندر پور میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ مودی نے اڈوانی کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے گروکی توہین کرنا بھارتی ثقافت نہیں ہے۔ اڈوانی کے تئیں کئے گئے رویے کے بعدجمعرات کوآئے ان کے (اڈوانی کے) بلاگ کو لے کر راہل نے مودی پر یہ طنز کساہے۔دراصل، اڈوانی نے اپنے بلاگ میں کہا ہے کہ بی جے پی نے اپنے سیاسی مخالفین کو کبھی ملک مخالف نہیں سمجھاہے۔